نئی دہلی،2جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ہندوستان میں یہودیوں کی چھوٹی سی کمیونٹی وزیر اعظم نریندر مودی کے اسرائیل سفر کو لے کر پرامید ہے اور امید کر رہی ہے کہ اس سے ہندوستان میں یہودیوں کو اقلیتی کا درجہ ملنے کا راستہ ہموار ہوگا۔ہندوستان میں تقریبا 6 ہزارہندوستانی یہودی ہیں۔2000سال سے یہ کمیونٹی ہندوستان میں رہ رہی ہے۔دہلی کے علاوہ مغربی بنگال، مہاراشٹر، کیرالہ اور گجرات کے شہروں میں یہودی کمیونٹی کے لوگ رہتے ہیں۔کمیونٹی کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی ہندوستان میں مذہب کی وجہ سے کسی طرح کے امتیازی سلوک کا سامنا نہیں کیا ہے، وہیں 4جولائی سے شروع ہو رہے وزیر اعظم کے اسرائیل دورے سے انہیں یہودیوں کو اقلیتی کا درجہ ملنے کی امید سب سے زیادہ ہے۔
قومی دارالحکومت میں یہودیوں کے مذہبی رہنما ایجیکیل مرکل نے کہاکہ ہم وزیر اعظم کے سفر کو مثبت طریقے سے دیکھ رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ کمیونٹی کو اقلیتی درجہ دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں یہودیوں کو اقلیتی کا درجہ دیا گیا ہے اور مرکزی سطح پر بھی اس طرح کا قدم اٹھایا جانا چاہئے،فی الحال ملک میں مسلم، عیسائی، سکھ، بدھ مت، جین اور پارسی کمیونٹی اقلیتی کمیونٹی کے طور پر مطلع ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمارے لئے ہندوستان ہمارا وطن ہے،ہم پہلے ہندوستانی ہیں اور بعد میں یہودی،اگر اسرائیل ہمارے دلوں میں ہے تو ہندوستان ہمارے خون میں ہے،کوچی کے مچیری علاقے میں رہنے والے پانچ آخری یہودیوں میں شامل کوینی ہیلیگا نے بھی اسی طرح کے خیالات رکھے۔انہوں نے کہا کہ جن یہودیوں نے اسرائیل جانے کے بارے میں سوچا تھا وہ ہو رہے ظلموں کی وجہ سے پھر ہندوستان سے نہیں گئے۔